لڑکی نے بتایا یہ کہتے ہیں اس گھر میں اربوں جنات تھے جو تمہارے عمل سے مارے گئے۔ ہم نے تم پر پھر بہت حملے کیے لیکن ہمارے حملے جل گئے۔ تمہیں کس نے اتنی طاقت دی ہے‘ میں نے انہیں بتایا میرے مرشد نے اعمال بتائے ہیں۔
محترم حضرت حکیم صاحب السلام علیکم! آپ کی دعاؤں سے ریلوے کی طرف سے بڑا گھر ملا لیکن اس گھر سے عجیب عجیب قصے کہانیاں سننے کیلئے ملتے تھے۔ جب یہ گھر میرے شوہر کو الاٹ ہوا تو لوگ مبارک باد بھی دینے آتے اور دکھ کا اظہار بھی کرتے کہ آپ لوگ کدھر پھنس گئے ہیں‘ ادھر مت آئیں‘ ادھر جنات رہتے ہیں‘ ادھر بڑے مسئلے ہیں۔ جب ہمیں الاٹمنٹ کا لیٹر مل گیا‘ چابی ملی تو دونوں میاں بیوی ادھر گئے‘ وہاں کوارٹر والوں کو بلا کر پوچھا تو وہ بھی صحیح طرح نہ بتائیں‘ ڈرے ڈرے سےلوگ تھے۔ خیر ہمارا سامان اگلے دن شفٹ ہونا شروع ہوا‘ میرا ملازم رات کو ادھر ہی سویا‘ صبح جب وہ گھر آیا تو چہرے کا رنگ اڑا ہوا تھا‘ میں نے اس سے پوچھا کہ کیا ہوا‘ کہنے لگا: ساری رات شوں کرکے کوئی چیز پاس سے گزرتی تھی اور ہوا بھی محسوس ہوتی تھی‘ چارپائی بھی ہلتی تھی‘ کبھی چارپائی کے اوپر سے اور کبھی چارپائی کے نیچے سے‘ اگلے روز وہ ملازم ڈر کے مارے وہاں نہ گیا۔ میں نے آپ کے درس سے جو سیکھا وہ اعمال شروع کردئیے‘ میں نے صبح دفتر جاتے ہوئے بھی 7 مرتبہ اذان اور سات مرتبہ سورۂ مؤمنون کی آخری چار آیات درمیان والے کمرے میں پڑھ کر چاروں طرف دم کردیتی۔ اگربتی کے پیکٹ پر بھی یہی عمل کیا اور ہر کونے‘ ہر کمرے‘ ہر سٹور‘ ہر برآمدے‘ گیٹ‘ گراؤنڈ کے ہر کونے میں ایک ایک اگربتی لگادی۔ دفتر سے واپسی پر بھی میں یہ عمل کرتی‘ گھر چونکہ دفتر کے بالکل نزدیک تھا اس لیے پریشانی نہیں ہوئی‘ آٹھ دن میں نے یہ عمل کیا‘ نواں دن ہم شفٹ ہوگئے‘ ہمیں کچھ محسوس نہ ہوا۔ اگلے دن کام والیاں آئیں تو میں نے دیکھا کہ وہ بالکل سیدھی ہوکر چل رہی ہیں اور ان کی آنکھیں چاروں طرف گھوم رہی ہیں جس کمرے میں بھی صفائی کرتیں اکٹھی جاتیں‘ یہ حالت ان کی تین چار دن رہی‘ اگر یہ کام کرتے وقت ٹکڑا بھی جاتیں یا میں اوپر سے آکر ایک دن کچھ بولتی تو لڑکیوں کی چیخ نکل جاتی تھی‘ نہ میں نے ان سے پوچھا نہ انہوں نے بتایا۔ وہ تو مجبوری میں کام کررہی تھیں کیونکہ اسی کوٹھی کے کوارٹر میں جو رہتی تھیں۔ خیر تین، چار دن بعد انہوں نے مجھے کہا کہ باجی آپ نے کسی بابے کو بلا کر گھر جھاڑ دم کروایا ہے میں نے ویسے جواب دیا میرے اللہ کا کرم ہے‘ میرے مرشد کی رہنمائی ہے میں خود ہی ’’بابا‘‘ ہوں۔ وہ سمجھی میں مذاق کررہی ہوں‘ وہ چلی گئی۔ اگلے دن پھر اس نے یہ سوال کیا‘ میں نے اس کا چہرہ دیکھا تو وہ ڈری ہوئی تھی‘ کہنے لگی باجی گراؤنڈ میں کچھ لوگ کھڑے ہیں‘ آپ سے ملنےآئے ہیں۔ میں اس کے ساتھ گئی تو ادھر کوئی نہ تھا میں نے پوچھا کدھر ہیں‘ کہتی وہ سامنے مگر مجھے نظر نہ آئیں۔ درس میں اکثر یہ باتیں سنی ہوئی تھیں میں سمجھ گئی‘ میں نے اس لڑکی سے کہا پوچھو ان سے یہ کس لیے آئے ہیں اور کیا مسئلہ ہے؟ لڑکی نے بتایا یہ کہتے ہیں اس گھر میں اربوں جنات تھے جو تمہارے عمل سے مارے گئے۔ ہم نے تم پر پھر بہت حملے کیے لیکن ہمارے حملے جل گئے۔ تمہیں کس نے اتنی طاقت دی ہے‘ میں نے انہیں بتایا میرے مرشد نے اعمال بتائے ہیں‘ میں وہ اعمال کرتی ہوں اور ان اعمال کا پانی سب گھر والے پیتے ہیں‘ ان چیزوں نے بتایا جو بھی بدلہ لینے آیا وہ واپس نہ گیا ادھر ہی جل گیا۔ ان چیزوں نے بتایا کہ آٹھ سو سال سے ہم لوگ ادھر رہے تھے کوئی ہمارا مقابلہ نہ کرسکا میں نے ان سے پوچھا کہ تم لوگ یہاں رہنے والوں کے ساتھ کیا کرتے تھے۔ انہوںنے بتایا جب سے یہ کوٹھی بنی ہے یہاں جتنے لوگ آئے ہیں ان کے ایک بیٹے کو ہم اپنے کنٹرول میں کرلیتے تھے‘ اسے مارتے تھے‘ گلا دباتے تھے‘ گرم کوئلہ سے جلاتے تھے‘ گھر والے سمجھتے تھے کہ لڑکےکو دورہ پڑا ہے۔ گھر کے برتن توڑ دیتے تھے‘ گھر میں لڑائیاں کراتے تھے‘ راشن چرا کر کھاتے تھے‘ سب کو سردرد دیتے تھے۔ گھر میں بہت عیش کرتے تھے‘ لیکن تم نے آکر ہمارے اربوں جنات مار دئیے۔ میں نے پوچھا تم لوگ کیسے بچ گئے؟ کہنے لگے: ہم بھی زخمی ہوئے تھے اب ٹھیک ہوکر آئے ہیں۔ میں نے پوچھا کیوں آئے ہو؟ کہنے لگے: ملنے کا بہت شوق تھا کہ دیکھیں نئے آنے والے کون ہیں اور اتنے طاقت ورکیسے ہیں؟ مجھ سے پوچھا کہ جو تمہیں عمل سکھاتا ہے وہ کدھر رہتا ہے اور کون ہے؟ پھر میں نے بتایا کہ عبقری والے ہیں‘ انہوں نے اپنا سینہ پیٹنا شروع کردیا‘ لڑکی نے بتایا باجی کوئی اپنا سر پیٹ رہا ہے اور کوئی سینہ کوبی کررہا ہے۔ پھر میں نے آواز لگائی کہ بند کرو یہ تماشا‘ تم کیوں اتنا ماتم کررہے ہو؟ ان چیزوں نے بتایا: ان عبقری والوں نے ہمیں برباد کردیا ہے یہ ہماری نسلیں ختم کررہے ہیں‘ یہ ہر کسی کو کوئی نہ کوئی عمل دیتے ہیں‘ لوگ یہ عمل کرتے ہیں اور ہماری نسلیں برباد ہورہی ہیں۔ یہ کہتے ہوئے وہ لوگ غائب ہوئے۔ ہمارے نئے گھر میں اب بہت سکون ہے‘ کوئی مسئلہ نہیں۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں